• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کی بھارتی وزیر دفاع کے ایٹمی اثاثوں سے متعلق بیان کی شدید مذمت

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

دفترِ خارجہ نے بھارتی وزیرِ دفاع کے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں سے متعلق بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی وزیرِ دفاع کا غیر ذمہ دارانہ بیان ان کے عدم تحفظ اور ناکام دفاعی حکمتِ عملی کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان کی روایتی دفاعی صلاحیت بھارت کی جارحیت کو روکنے کےلیے کافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیرِ دفاع کی باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عالمی ایجنسی آئی اے ای اے جیسی اقوام متحدہ کی خصوصی ایجنسیوں کے مینڈیٹ اور ذمہ داریوں سے لاعلم ہیں۔

دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور غیر قانونی اسمگلنگ پر آئی اے ای اے اور عالمی برادری کو تشویش ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ 2024ء میں بھارت کے بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے تابکاری آلہٰ چوری ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں تھی، بعدازاں بھارت کے شہر دہرہ دون میں 5 افراد کے قبضے سے ایٹمی مواد برآمد ہوا تھا۔

دفترِ خارجہ کے مطابق گزشتہ برس بھارت میں 100 ملین ڈالر مالیت کا تابکار مواد ’کالیفورنیم‘ برآمد ہوا تھا۔ 

2021 میں بھی بھارت میں تابکار مواد کی چوری کے 3 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔ تابکار مواد کی چوری کے واقعات بھارت میں ایٹمی مواد کے کالے بازار کی نشاندہی کرتے ہیں۔

پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات پر زور دیتا ہے اور بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی جوہری تنصیبات اور ہتھیاروں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

قومی خبریں سے مزید