• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترجمان دفترخارجہ کا افغان وزیر دفاع کے بھارت کے مبینہ خفیہ دورے پر تبصرے سے گریز

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

ترجمان دفترخارجہ نے افغان وزیر دفاع کے بھارت کے مبینہ خفیہ دورے پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوست ممالک سے توقع رکھتے ہیں کہ ان کے تعلقات پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہوں۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ ہم کسی ملک کے دوسرے ممالک سے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرتے، ہر ریاست کو خود مختار حیثیت میں اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے۔ ہم بھارت اور افغانستان کو خود مختار اور آزاد ریاستیں تسلیم کرتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا گیا، بھارت کو پاکستان نے بھرپور جواب دیا، مسلح افواج نے دشمن کے 6 جنگی طیارے گرائے، پاکستان نے ثابت کیا کہ عزت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سیز فائر کےلیے دوست ممالک کے کردار کو سراہتے ہیں، متعدد دوست ممالک کی کوششوں سے جنگ بندی ممکن ہوئی، مستقبل میں بھی کوئی جارحیت کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا، پاکستان اپنی سلامتی کو درپیش خطرات سے مکمل طور پر آگاہ ہے، ہم ہر چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار اور مکمل طور پر مستعد ہیں، مسلح افواج ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کے لیے چوکس ہیں۔ 

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان مسائل کے پُرامن حل پر یقین رکھتا ہے، پاکستان دہشت گردی پر بات چیت سے نہیں گھبراتا، ہم خود دہشت گردی کا شکار رہے ہیں اور اس کا درد جانتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے اور پروموٹ کرنے میں ملوث رہا ہے، بھارت نے ناصرف پاکستان میں بلکہ دیگر ممالک میں بھی قتل کی سازشیں کیں، ہمارے پاس بھارت کے کردار سے متعلق ٹھوس شواہد اور مواد موجود ہے، مذاکرات کے مقام سے متعلق بات چیت اس وقت قبل از وقت ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت خطے میں جارحانہ اور خود غرضانہ پالیسی اختیار کیے ہوئے ہے، بھارت کا بڑھتا ہوا دفاعی بجٹ اس کی پالیسی کا واضح عکاس ہے، بھارت کی جدید ہتھیاروں کی خریداری خطے میں سیکیورٹی توازن کو متاثر کر رہی ہے، ہم بھارت کے جدید ہتھیاروں کے حصول پر گہری تشویش رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تنازع کشمیر کا ذمہ دارانہ حل علاقائی استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے، پاکستان عالمی سطح پر امن کے لیے آواز بلند کرتا رہا ہے، آج بھی پاکستان امن کی حمایت میں عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے، عالمی برادری نے مجموعی طور پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔

شفقت علی خان نے مزید کہا جب بھی دہشت گردی پر بات ہوگی، پاکستان اپنا مؤقف واضح انداز میں پیش کرے گا، ہم دہشت گردی کے مسئلے کا مستقل حل چاہتے ہیں، ہمیں بین الاقوامی فورم پر دہشت گردی پر بات کرنے سے کوئی اعتراض نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے پاکستان ایک خود مختار ریاست ہے اور اپنی سالمیت کے تحفظ کا حق رکھتا ہے، یورپی وزرا کے دورہ پاکستان اور بھارت دونوں میں توازن دیکھا جانا چاہیے، علاقائی امن کےلیے باہمی احترام اور عدم مداخلت کی پالیسی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہے، برطانیہ پاکستان کا اہم شراکت دار اور قریبی دوست ہے، ہم خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے برطانیہ کے مثبت کردار کا خیر مقدم کرتے ہیں، 

بین الاقوامی سطح پر کشیدگی کے خاتمے کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں، ترکیے اور آذربائیجان پاکستان کے قابل قدر قریبی دوست اور دیرینہ شراکت دار ہیں، پاکستان اور ترکیے کے تعلقات صرف ریاستی سطح پر نہیں، بلکہ عوام کے دلوں میں ہیں، ترکیے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید