• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی حکومت نے پاکستان سے آکسیجن درآمد کرنے کی درخواست مسترد کردی

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)بھارت میں کورونا کے بدترین عفریت کے باعث انسانی ہلاکتوں کی تعداد بتدریج بڑھتی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان کی جانب سےادویات اور وینٹیلیٹر سمیت دوسری متعلقہ چیزوں کی پیشکش پر مودی حکومت نے ابھی تک خاموشی اختیار کی ہوئی ہے جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک سے زیادہ مرتبہ پاکستان کی جانب سے اس پیشکش کا اعادہ کیا ہے۔

 اسی دوران بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے انکشاف کیا کہ مودی کی زیرقیادت وفاقی حکومت نے پڑوسی ملک پاکستان سے مائع میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) درآمد کرنے کی صوبے کی درخواست کو مسترد کردیا حالانکہ ملک میں کورونا وائرس سے ریکارڈ اموات کے پیش نظر آکسیجن کی شدید قلت کا سامنا ہے،

امریندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ بھارتی حکومت نے پنجاب کو واہگہ-اٹاری بارڈر کے ذریعے پاکستان سے ایل ایم او کی تجارتی درآمد کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

پریس ریلیز میں مزید کہا تھا کہ اس یقین دہانی کے باوجود کہ متبادل ذرائع سے ہمیں مناسب فراہمی یقینی بنائی جائے گی، مجھے یہ بتاتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ ایسا نہیں ہواہندوستانی ادارے دی وائر کے مطابق وزارت خارجہ نے پنجاب حکومت کے اس دعوے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ کہ پاکستان سے آکسیجن درآمد کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی دی، 

وائر نے کہا کہ بھارتی پنجاب کے رہنما اپریل کے اوائل سے ہی پاکستان سےآکسیجن راہداری کے قیام پر زور دے رہے ہیں جہاں اپریل سے ہی کووڈ-19 کے کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

امرتسر کے رکن پارلیمنٹ گرجیت سنگھ اوجلہ نے بھی مودی کو خط لکھ کر پاکستان سے آکسیجن کوریڈور کے قیام کا مطالبہ کیا تھادی وائر کے مطابق گرجیت سنگھ نے کہا کہ امرتسر سے تقریبا 350کلومیتر دور پانی پت سے ٹینکروں میں آکسیجن فراہم کی جارہی ہے پاکستان کا شہر لاہور صرف 50 کلومیٹر دور ہے۔ 

تازہ ترین