صوبائی وزیر مینا خان نے بتایا ہے کہ اسلامیہ کالج پشاور کے اسسٹنٹ پروفیسر کو طالبہ کو ہراساں کرنے پر برطرف کر دیا گیا ہے، محکمۂ اعلیٰ تعلیم کو طالبہ نے ہراسانی کی شکایت کی تھی۔
صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر سینڈیکیٹ نے پروفیسر کی برطرفی کا فیصلہ کیا، جامعات میں ہراسانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب اسلامیہ کالج پشاور نے ہراسگی کیس میں پروفیسر کی برطرفی کے بعد دیگر اساتذہ کے لیے ضابطۂ اخلاق جاری کر دیا۔
مراسلے میں اساتذہ کو طلباء کے ساتھ غیر مناسب تعلق اور رویے سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے میں اساتذہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ طلبہ و طالبات کے ساتھ رومانی یا غیر مناسب تعلقات سے باز رہیں اور تدریسی و پیشہ ورانہ حدود میں رہیں۔
انتظامیہ کے مطابق ایسے واقعات ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں اور ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلامیہ کالج پشاور کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو ہراسمنٹ کے الزامات پر برطرف کر دیا گیا تھا۔